m19.jpg

ï·º

شکوہ گزارِ چرخ ستمگر نہیں ہوں میں
سرکار کا کرم ہے کہ مضطر نہیں ہوں میں

شہرِ جمال میں بھی نہ اڑ پاؤں تیرے ساتھ
موجِ ہوا ! اب ایسا بھی بے پر نہیں ہوں میں

طیبہ کے دشت و راغ بھی جنت بدوش ہیں
منّت پذیرِ گنبدِ بے در نہیں ہوں میں

صد شکر میں گدائے شہِ مشرقین ہوں
دارا و کیقباد و سکندر نہیں ہوں میں

مجھ Ú©Ùˆ درِ Ø+ضور سے دوری کا رنج ہے
آلامِ روزگار کا خوگر نہیں ہوں میں

مجھ سے گریز پا ہیں زمانے کی ٹھوکریں
آقا! کسی کی راہ کا پتھر نہیں ہوں میں

مال Ùˆ متاعِ عشقِ Ù…Ø+مد ہے میرے پاس
یہ کس نے کہہ دیا کہ تونگر نہیں ہوں میں


روشن ہے نورِ عشقِ Ù…Ø+مد سے میرا دل
پامالِ جلوۂ مہ و اختر نہیں ہوں میں

آقا کے در پہ ہے سرِ تسلیمِ خم ایاز
اللہ جانتا ہے کہ خود سر نہیں ہوں میں
Ù+Ù+Ù+